تزکیۂ نفس کا طریقہ - سید منظور الحسن

تزکیۂ نفس کا طریقہ

[جناب جاوید احمد غامدی اپنے ہفتہ وار درس قرآن و حدیث کے بعد شرکا کے سوالوں کے جواب دیتے رہے ہیں۔ یہ ان میں سے چند سوال و جواب کا انتخاب ہے۔]


سوال : کیا کوئی ایسی ترکیب ہے جسے استعمال کر کے تزکیۂ نفس کی منزل کو حاصل کیا جا سکتا اور آفات اور شیطانی وسوسوں سے بچا جا سکتا ہے؟
جواب: میں نے ہمیشہ یہ عرض کیا ہے کہ اس معاملے میں ادھرادھر سے ترکیبیں پوچھنے کے بجاے اس راستے پر گام زن رہنا چاہیے جو اللہ کے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم نے بتایا ہے اور جس پر صحابۂ کرام چلے۔ اس راستے پر چلتے ہوئے نتائج ، بے شک جلدنہیں نکلتے، مگر جب نکلتے ہیں تو بڑے محکم اور پائدار ہوتے ہیں۔ اس ضمن میں ان تین باتوں کو اپنی زندگی کا حصہ بنا لیجیے:
۱۔ قرآن مجید کی تلاوت کو روز مرہ کا معمول بنائیے۔
تلاوت سے مراد بے سوچے سمجھے الفاظ کی تکرار کرنا نہیں ہے ،بلکہ ہدایت طلبی کے پورے شعور کے ساتھ مطالعہ کرنا ہے۔
۲۔مسجد کے ساتھ اپنے تعلق کو پوری طرح قائم رکھیے۔
۳۔ہفتے میں کچھ نہ کچھ وقت نیک لوگوں کی صحبت میں گزاریے۔
یہ تین نکات پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوۂ حسنہ سے ماخوذ ہیں۔ یہی سلوک محمدی ہے۔ آپ اگر اس کے علاوہ کوئی دوسرا سلوک یا طریقہ اختیار کریں گے تو اس کا شدید اندیشہ ہے کہ آپ آفات سے بچنے کے بجاے آفات کا شکار ہو جائیں۔اپنے نفس کو آلایشوں سے پا ک کرنے کے بجاے اسے آلودہ کر لیں ۔ اللہ کے قرب اور اس کی فرماں برداری کی منزل کو پانے کے بجاے مشرکانہ مشاغل اختیار کر کے اس منزل سے دور ہوتے چلے جائیں اوراپنی دانست میں تزکیۂ نفس کو حاصل کرنے کے باوجود ،حقیقت میں اس سے محروم رہیں۔ 

------------------------------

 

بشکریہ سید منظور الحسن
تحریر/اشاعت جون 2007 

مصنف : سید منظور الحسن
Uploaded on : Aug 29, 2016
3308 View