اس پروگرام میں درج ذیل سوالات کے جوابات دیے گئے ہیں:
1۔ ’اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَاِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ‘ کو قرآن مجید میں بیان کرنے کا مقصد کیا ہے؟
2۔ شرک کے حق میں پیش کی گئی تاویلوں کی حیثیت کیا ہے؟
3۔ کیا شرک کی بنیاد یہ تصور ہے کہ نیک بندوں کے قریب ہونا دراصل اللہ کے قریب ہونا...
read more
اس پروگرام میں درج ذیل سوالات کے جوابات دیے گئے ہیں:
1۔ ’اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَاِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ‘ کو قرآن مجید میں بیان کرنے کا مقصد کیا ہے؟
2۔ شرک کے حق میں پیش کی گئی تاویلوں کی حیثیت کیا ہے؟
3۔ کیا شرک کی بنیاد یہ تصور ہے کہ نیک بندوں کے قریب ہونا دراصل اللہ کے قریب ہونا ہے؟
4۔ انسانی عقل ایک سے زیادہ خداؤں کا تقاضا کیوں نہیں کرتی؟
5۔ ’اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَاِیَّاکَ نَسْتَعِیْنُ‘ میں خلاف گرامر مفعول پہلے کیوں آیا ہے؟
6۔ ”تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں“ میں ’مدد‘ کا مفہوم کیا ہے؟
7۔ کیا مذہبی ہم آہنگی کے لیے شرکیہ تقاریب میں شرکت کی جا سکتی ہے؟
8۔ کیا مسلمانوں کے ٹیکس سے غیرمسلموں کی عبادت گاہ تعمیر کرنا جائز ہے؟
9۔ ’اِہْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِیمَ‘ میں ’الٰی‘ کا صلہ حذف کرنے میں کیا حکمت ہے؟
10۔ کن لوگوں پر اللہ تعالیٰ نے اپنا انعام فرمایا ہے؟
11۔ کیا ’مَغْضُوبِ عَلَیْہِمْ‘ سے یہود مراد لینا مذہبی ہم آہنگی میں رکاوٹ نہیں؟
12۔ سورۂفاتحہ میں ’مَغْضُوبِ عَلَیْہِمْ‘ اور ’الضَّآلِّیْنَ‘ کی بجائے یہود و نصاریٰ لکھنے میں کیا حرج تھا؟
read less