سوال: ہم نے حدیث میں یہ پڑھا ہے کہ اللہ تعالیٰ خوب صورتی کو پسند فرماتے ہیں۔ کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ جو بدصورت ہیں ان کو اللہ تعالیٰ نا پسند کرتا ہے؟ جواب: اللہ تعالی کے نزدیک کسی شخص کا مقام اس کی ظاہری خوبصورتی سے طے نھیں ہوتا۔ بلکہ وہ لوگوں کو ان کے اعمال اور تقوے کی بنیاد پر پرکھتا ہے ۔ جو بات روایات میں آئی ہے وہ ایک دوسری بات ہے ۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس کے دل میں ذرہ برابر بھی تکبر ہوا جنت میں داخل نھیں ہو سکتا ۔گویا اللہ کی جنت کے منتخب ہونے کے لیے تکبر سے بچنا ضروری ہے ۔رسول اللہ کی اس بات پر ایک صحابی نے کہا کہ آدمی تو چاہتا ہے کہ اچھےجوتے اور کپڑے پہنے ،اس پر رسول اللہ نے فرمایا کہ اللہ بھی خوبصورت ہے اور خوب صورتی اپنانے کو پسند بھی کرتا ہے ۔گویا تزیین و آرائش یہ کوئی بری بات نھیں ۔نہ ہی تکبر ہے بلکہ تکبر کیا ہے آپ نے فرمایا: یہ کہ آدمی حق کے سامنے اکڑ جاۓ اور دوسروں کو حقیر جانے۔ |